امریکی وزرات خارجہ انسانی حقوق پر سالانہ رپورٹ
’حقوق انسانی کی خلاف وزریوں پر شدید تشویش‘
امریکی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اختتام ہفتہ پر جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ سال دو ہزار گیارہ میں حقوق انسانی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لیے کام کرنے والے تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جون دو ہزار دس سے لیکر دسمبر دو ہزار گیارہ تک بلوچستان سے تین سو پچپن گمشدہ افراد کی تشدد شدہ لاشیں ملیں اور اب تک سات سو پچپن افراد گرفتار کیے جانے بعد سے لاپتہ ہیں جن میں سے پینتیس کی مسخ شدہ لاشین ملی ہیں۔رپورٹ میں پاکستان میں انسانی حقوق جن خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں شہریوں کے حقوق اور آزادی، سیاسی مخالفین کی گمشدگیاں، غیر قانونی نظربندیاں، تشدد اور دیگر غیر انسانی سلوک، مقدمہ چلانے کے طریقۂ کار، سیاسی نظر بندیاں، اندرونی عدم تحفظ کے مسئلے کو طاقت سے حل کرنے، انتہاپسندی اور دہشت گردی، جیلوں اور قید خانوں کی حالت زار، قتل، اغوا، بچوں کی مسلح گروہوں میں بھرتی ،خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
امریکی محمکمہ خارجہ کی پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے متعلق اسی رپورٹ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دو ہزار ایک سے اب تک چودہ ہزار افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔
امریکی وزرات خارجہ کی سلانہ رپورٹ میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں صوبہ خیبر پختون خواہ اور بلوچستان
میں شہریوں کے قتل کے واقعات کا تفصلی ذکر کیا گیا ہے۔
Comments :
Post a Comment